جرمنی نے کورونا وبا کے خاتمے کے لیے ویکسینز کی تیاری کے حوالے سے جملہ حقوق کو عارضی طور پر معطل کرنے کی تجویز کی مخالفت کر دی ہے۔
جرمنی کا کہنا ہے کہ جملہ حقوق کا تحفظ جدت کی بنیاد ہے اور ایسا ہی رہنا چاہیے۔
یاد رہے کہ عالمی تجارتی ادارے (ڈبلیو ٹی او) میں کچھ ممالک ان جملہ حقوق کو عارضی طور پر معطل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ ویکسین کی رسد کو بڑھایا جا سکے۔
جرمنی کے حالیہ بیان سے قبل یورپی یونین یہ کہہ چکا ہے کہ وہ اس تجویز پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔ امریکہ، انڈیا اور جنوبی افریقہ نے اس تجویز کی حمایت کر رکھی ہے۔
امریکہ کی تجارتی نمائندہ سفیر کیتھرین ٹائی کا کہنا ہے کہ ’غیر معمولی حالات کے لیے غیر معمولی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔‘
ان کی جانب سے ایک ٹویٹ کے ذریعے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ’بائیڈن ہیرس انتظامیہ کووڈ 19 ویکسینز کی تیاری کے حقوق ختم کرنے کی حمایت کرتی ہے۔
’ہم تیاری کے جملہ حقوق کی حفاظت میں یقین رکھتے ہیں لیکن اس عالمی وبا کے خاتمے کے لیے ہم کووڈ ویکسینز کی تیاری کے حقوق کے خاتمے کی حمایت کرتے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی ادارہ تجارت کے ساتھ اس حوالے سے مذاکرات میں وقت لگے گا کیونکہ بہرحال اس کے ساتھ پیچیدہ مسائل منسلک ہیں۔
انھوں نے کہا کہ کیونکہ امریکی عوام کے لیے تیار کردہ ویکسینز کی تعداد کافی ہے، اور انتظامیہ اب پرائیویٹ سیکٹر اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر ویکسین کی تیاری میں مدد دی جائے گی۔
ذرائع: بی بی سی اردو